دیوار البراق : الاقصی کی مغربی دیوار، حکومت برطانیہ کے بین الاقوامی کمیشن کی رپورٹ 1930 جسکو اقوامی لیگ نے بھی 1931 میں منظور کیا

بین الاقوامی دستاویز

بین الاقوامی دستاویز اس دستاویز کی اشاعت ایک قائم شدہ قانونی بنیادوں پر عظیم تاریخی حیثیت کی حامل ہے اور البراق دیوار کی بین الاقوامی حیثیت کو بھی بیان کرتی ہے .جو لوگ بیت المقدس کا مطالعہ کرتے ہیں انکے لئے بہت اہم اور .مفید ثابت ہوگی میں اسپیشل 1929 پہلا باب ان وجوہات اور حقائق کو بیان کرتا ہے جو کمیشن کو تعینات کرنے کا باعث بنیں تاکہ البراق دیوار کے تنازع کی صحیح طریقے سے جانچ کی جا سکے .اور پتہ لگایا جا سکے کہ وہ کیا وجوہات تھیں جسکی وجہ سے خطے میں فلسطینی امن کو خطرہ لاحق ہوگیا، اسکے حل کے لیے سفارشات دے سکے تاکہ تنازعات کو مزید ہونے سے روکا جا سکے .اس معاملے پر کمیٹی نے اس خطہ میں موجود لوگوں کے بنیادی حقوق کو جاننے کی ضرورت کی بناء پر چند سفارشات مرتب .کیں تاکہ فلسطین میں امن قائم ہو سکے میں ایک 1930 حکومت برطانیہ کی سفارشات کی بنیاد پر اقوامی لیگ کمیٹی تشکیل دینے پر رضامند ہو گw جو اس مسئلہ کو حقیقی معنوں میں جانچ سکے .اجلاس کے آغاز میں اس بات پر سب نے رضامندی ظاہر کی کہ مسلمان اور یہود دونوں کی طرف سے اپنے اپنے نمائندے اس .اجلاس میں شرکت کریں گے دوسرا باب البراق دیوار اور اس سے ملحقہ علاقوں کی تفصیلات بیان کرتا .ہے .تیسرا باب اسکا تاریخی پس منظر بیان کرتا ہے چوتھا باب مسلمانوں اور یہودیوں کی ضروریات اور مطالبات کو بیان کرتا .ہے .پانچواں باب دونوں اطراف کی معلومات فراہم کرتا ہے چھٹا باب کمیٹی کے اندازے، فیصلے اور اسکے اخذ کیے گئے نتائج پر .روشنی ڈالتا ہے کمیشن کی رپورٹ کے مطابق مسلمان اس دیوار اور اس سے ملحقہ علاقوں کے مالکانہ حقوق رکھتے ہیں اور ان کو اس مغربی دیوار کے اطراف رہنے کا پورا پورا حق حاصل ہے .یہ اس خطہ کا ایک اہم حصہ ہے جو کہ ایک وقف پراپرٹی ہے .اس دیوار کے سامنے کا راستہ بھی مسلمانوں کی ملکیت ہے اور اس سے ملحقہ موروکن کوارٹر اور یہ سارا علاقہ ایک وقف پراپرٹی ہے، اسلامی شریعت میں اسکو خیراتی کاموں کے لئے وقف کر دیا گیا ہے .رپورٹ کے آخر میں میٹنگ کے کے عنوانات اور اس میں ہونے والی بات چیت کو دونوں فریقین کی موجودگی میں تحریری .شکل دی گئی۔

📖 243
تحميل 558
پرنٹ کتاب حاصل کریں